بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ہفتے کے روز اپنے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ جو رہنما خطوط تیار کرے گا تاکہ مستقبل میں بنگلورو بھگدڑ جیسے واقعات سے بچا جا سکے۔ اپنی 28ویں اعلیٰ کونسل کی میٹنگ کے بعد، بی سی سی آئی نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا، 'اپیکس کونسل نے احمد آباد اور بنگلورو میں ہونے والے افسوسناک واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جس میں بدقسمتی سے بے گناہ لوگوں کی جانیں چلی گئی ہے۔
کمیٹی کی تشکیل، گائیڈ لائنز تیار کرنے کی جلد ہدایت:
یاد رہے کہ رائل چیلنجرز بنگلور نے اپنا پہلا آئی پی ایل خطاب جیتنے کے ایک دن بعد جشن میں پریڈ نکالا،جس دوران بھگدڑ مچ گئی ،جسکی وجہ سے 11 لوگوں کی جانیں چلی گئی، وہیں ایک اور المناک واقعہ میں 12 جون کی سہ پہر احمد آباد ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں کم از کم 274 افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔تاہم اس واقعات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے کہا، 'بنگلور میں آر سی بی کی جشن کے تقریبات کے دوران پیش آئے واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے سپریم کونسل نے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے مقصد سے جامع رہنما خطوط تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی میں دیوجیت ساکیا (چیئرمین)، پربھتیج سنگھ بھاٹیہ اور راجیو شکلا شامل ہوں گے۔ کمیٹی 15 دنوں کے اندر گائیڈ لائنز تیار کرے گی۔
مزید کیا کہا گیا ہے ؟
اس میں کہا گیا کہ اعلیٰ کونسل نے امپائروں کی ترقی کی نگرانی اور میدان میں ان کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے پانچ 'امپائر کوچز' پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ 'ان پانچ 'امپائر کوچز' کو بین الاقوامی امپائرنگ کا تجربہ ہونا چاہیے اور انہیں سابق امپائر کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ بورڈ نے تین (3) سابق میچ ریفریز پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ ورکنگ گروپ میچ ریفریوں کی ترقی کی نگرانی اور انہیں کرکٹ میچوں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے مواقع فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔
کیوی سیریز کے لیے مقامات کی تصدیق :
ایپکس کونسل نے 2026 کے اوائل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کی آئندہ وائٹ بال ہوم سیریز کے مقامات کی تصدیق کی ہے۔ساتھ ہی بی سی سی آئی کے ڈومیسٹک سیزن 2025-26 کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ 2025-26 کے ڈومیسٹک میچ دلیپ ٹرافی (28 اگست 2025) سے شروع ہوں گے اور سینئر ویمنز انٹر زونل ملٹی ڈے ٹرافی (3 اپریل 2026) کے ساتھ ختم ہوں گے۔ دلیپ ٹرافی اور سینئر ویمنز چیلنجر ٹورنامنٹ اب چھ علاقائی ٹیموں کے درمیان کھیلے جائیں گے جنہیں علاقائی سلیکٹرز نے منتخب کیا ہے۔وہیں سید مشتاق علی ٹرافی اور سینئر ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹرافی میں اب روایتی ناک آؤٹ کے بجائے سپر لیگ کا مرحلہ شامل ہوگا۔