وزیراعظم نریندر مودی اتوار (15 جون) سے تین ملکوں کے دورہ پر رہیں گے۔ اس دوران وہ جی-7 سمٹ میں حصہ لیں گے۔ مودی کا یہ غیرملکی دورہ 15 سے 19 جون تک جاری رہے گا، جس میں وہ قبرص، کینیڈا اور کرویشیا کا سفر کریں گے۔ مودی سب سے پہلے 15-16 جون کو قبرص جائیں جائیں گے۔ اس کے بعد وہ 16-17 جون کو کینیڈا کا سفر کریں گے۔
وزیراعظم نریندرمودی 15 سے 16 جون 2025 کو قبرص کا سرکاری دورہ کریں گے۔ یہ دو دہائیوں میں کسی بھارتی وزیراعظم کا قبرص کا اولین دورہ ہوگا۔ نیکوسیا میں وزیر اعظم صدر خریستودولیدیس کے ساتھ بات چیت کا اہتمام کریں گے اور لیماسول میں کاروباری قائدین سے خطاب کریں گے۔ یہ دورہ باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بحیرہ روم خطے اور یوروپی یونین کے ساتھ بھارت کی رابطہ کاری کو تقویت بہم پہنچانے کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ عہدبندگی کی تصدیق کرے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کی دعوت پر وزیر اعظم مودی کینیڈا کے دورہ پر جا رہے ہیں۔ اس دوران وہ جی-7 چوٹی کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے۔ جی-7 چوٹی کانفرنس میں اس بار وزیر اعظم مودی چھٹی مرتبہ شامل ہو رہے ہیں۔ یہ جی-7 سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم کی مسلسل چھٹویں شرکت ہوگی۔ اس سربراہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم جی-7 ممالک اور دیگر مدعو کیے گئے ممالک کے قائدین، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کے ساتھ اہم عالمی موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے، جن میں توانائی سلامتی، تکنالوجی اور اختراع، خصوصاً اے آئی ۔ توانائی اتحاد اور کوانٹم سے متعلق موضوعات شامل ہیں۔ وزیر اعظم اس سربراہ اجلاس کے شانہ بہ شانہ مختلف باہمی ملاقاتوں کا بھی اہتمام کریں گے۔
چوٹی کانفرنس میں وزیراعظم مودی توانائی تحفظ، ٹکنالوجی اور اِنوویشن، خاص طور سے اے آئی-توانائی نیکسس اور کوانٹم سے متعلق معاملوں سمیت اہم عالمی مدعوں پر جی-7 ملکوں کے رہنماؤں، دیگر مدعوئین آؤٹ ریچ ممالک اور بین الااقوامی تنظیموں کے سربراہوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ وزیر اعظم چوٹی کانفرنس سے الگ کئی دوطرفہ میٹنگ بھی کریں گے۔
کینیڈا کے دورہ کے بعد وزیراعظم مودی 18 جون کو کرویشیا کے دورہ پر رہیں گے۔ کرویشیا کے وزیر اعظم آندریز پلینکووک کی دعوت پر مودی یہ سفر کریں گے۔ یہ کسی بھی ہندوستانی وزیر اعظم کے ذریعہ کرویشیا کا پہلا دورہ ہوگا۔ اسے دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل تصور کیا جا رہا ہے۔وزیر اعظم ، کروشیا کے وزیر اعظم پلینکووِچ کے ساتھ باہمی گفت و شنید کا اہتمام کریں گے اور صدر زوران مِلانووِچ سے ملاقات کریں گے۔