الیکشن کمیشن نے 4 ریاستوں میں 5 اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا ہے ۔ ان نشستوں کے لیے ووٹنگ 19 جون کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 23 جون کو کیا جائے گا۔یہ تمام سیٹیں موجودہ ایم ایل اے کے استعفیٰ یا انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں۔ ان میں گجرات، کیرالہ، پنجاب اور مغربی بنگال کی سیٹیں شامل ہیں۔امیدوار 2 جون تک کاغذات نامزدگی داخل کر سکیں گے۔
کن سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے؟
جن سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ان میں گجرات کی کڑی اور ویساوادر، کیرالہ کی نیلمبور، پنجاب کی لدھیانہ اور مغربی بنگال کی کالی گنج اسمبلی سیٹ شامل ہیں ۔الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب کا نوٹیفکیشن کل یعنی 26 مئی کو جاری کیا جائے گا جبکہ کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ 2 جون ہے۔ امیدوار 5 جون تک اپنے نام واپس لے سکیں گے، تمام نشستوں پر انتخابی عمل 25 جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔
گجرات میں ضمنی الیکشن کیوں ہو رہے ہیں؟
گجرات کی کڑی سیٹ بی جے پی ایم ایل اے کرسن بھائی پنجا بھائی سولنکی کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی ہے ۔ کرسن بھائی کا انتقال اس سال 4 فروری کو کینسر کے باعث ہوا۔ویساوادر اسمبلی سیٹ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے بھیانی بھوپیندر بھائی گنڈو بھائی کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی۔ بھیانی نے گزشتہ سال دسمبر میں عآپ سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس سال فروری میں بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔
دوسری ریاستوں میں ضمنی انتخابات کی کیاہے وجہ ؟
پنجاب کی لدھیانہ سیٹ عآپ کے ایم ایل اے گرپریت بسی گوگی کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔ 11 جنوری 2025 کو گولی لگنے سے گوگی کی موت ہوگئی۔ پولیس نے کہا تھا کہ گوگی کو 'حادثاتی طور پر' اس کی اپنی پستول سے گولی لگی تھی۔مغربی بنگال کی کالی گنج سیٹ ایم ایل اے ناصرالدین احمد کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی ۔وہیں ایم ایل اے پی وی انور کے استعفیٰ کی وجہ سے کیرالہ کی نیلمبور سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔
عآپ کانگریس نے لدھیانہ سیٹ کے لیے امیدواروں کا کیااعلان :
عآپ نے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجیو اروڑہ کو لدھیانہ سیٹ سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ کانگریس نے سابق وزیر بھارت بھوشن آشو پر بھروسہ کیا ہے ، جب کہ شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) نے وکیل پروپکر سنگھ گھمن پر انحصار کیا ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔وہیں راجستھان کی انت سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کا پروگرام ابھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔بتا دیں یہاں ایم ایل اے کنور لال مینا کی رکنیت قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد منسوخ کر دی گئی ۔