چین نے اپنے جدید ترین ایٹمی میزائل کی نمائش کر دی ہے۔ چین نے یوم فتح کی فوجی پریڈ میں اس میزائل کی نمائش کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس بڑے جوہری میزائل کو 'DF-5C' کہا جا رہا ہے۔ اس نئے میزائل کی رینج جان کر آپ چونک جائیں گے۔ پوری دنیا اس بڑے میزائل کے دائرے میں آتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بہت بڑا ایٹمی میزائل اس سیارے پر کہیں بھی کسی بھی ہدف کو تباہ کر سکتا ہے اور جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو بھی گھس سکتا ہے۔
DF-5C خصوصی خصوصیات
میزائل ایک نیا ڈیزائن ہے۔یہ میزائل کسی ایک گاڑی پر نہیں لے جایا جا سکتا۔ اسے تین حصوں میں منتقل کیا جاتا ہے اور پھر اسمبل کرکے لانچ کیا جاسکتا ہے۔ نیوکلیئر ہتھیاروں کے ماہر پروفیسر یانگ چینگجن نے انکشاف کیا کہ DF-5C کو پچھلے DF-5 سے زیادہ تیزی سے لانچ کرنے کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے۔ اسے ایک بڑے گڑھے سے بھی لانچ کیا جا سکتا ہے۔
زمین کے کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت
یہ میزائل زمین کے کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اگر چین یہ میزائل چلاتا ہے تو دشمن کے پاس چھپنے کی جگہ نہیں ہوگی۔ یہ دشمن ملک کے زیر زمین ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔ یانگ نے کہا کہ DF-5C کو لانچ کرنے کا طریقہ بھی مختلف ہوگا۔
آواز کی رفتار سے 10 گنا تیز
یہ بڑے پیمانے پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل حملے کے دوران آواز کی رفتار سے 10 گنا زیادہ سفر کر سکتا ہے، جس سے موجودہ فضائی دفاعی نظام کو اس کا مقابلہ کرنے کے لیے بہت کم وقت ملتا ہے۔چین اس میزائل سے کسی بھی ایسے ملک پر حملہ کر سکتا ہے جسے خطرہ ہو۔
بیک وقت مختلف اہداف پر حملہ
DF-5C میزائل MIRV (Multiple Independently Targetable Reentry Vehicles) کا استعمال کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بیک وقت متعدد جوہری اور روایتی وار ہیڈز لے جا سکتا ہے، ساتھ ہی ایسے ڈیکوز جو فضائی دفاعی نظام کو شکست دے سکتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یہ بیک وقت مختلف اہداف پر حملہ کرنے کے لیے 10 وارہیڈ لے سکتا ہے۔
20 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت
بین البراعظمی بیلسٹک میزائل عموماً زیادہ درستگی کے ساتھ حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ وہ اندرونی رہنمائی کے نظام اور سٹار لائٹ گائیڈنس ٹیکنالوجیز استعمال کرتے ہیں۔ لیکن DF-5C چین کی طرف سے تیار کردہ Beidou نیویگیشن سسٹم سمیت دیگر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتا ہے۔ اسی لیے چین کا کہنا ہے کہ وہ 20 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے بھی مختصر میزائل کی طرح ہدف کو زیادہ درستگی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ یعنی یہ ایک ساتھ پوری دنیا کا چکر لگا سکتا ہے۔