• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • حیدرآباد: گینگ کے ذریعہ جسم فروشی پر مجبور چار بنگلہ دیشی خواتین کو پولیس نے بازیاب کرالیا

حیدرآباد: گینگ کے ذریعہ جسم فروشی پر مجبور چار بنگلہ دیشی خواتین کو پولیس نے بازیاب کرالیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 09, 2025 IST     

image
حیدرآباد پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے ایک بڑے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے تین افراد کو گرفتارکرلیا ہے،جبکہ دو ملزمان فرارہیں۔ پولیس نے بنگلہ دیشی ایک نابالغ لڑکی کو بازیاب کرایا ہے جو چھ ماہ تک زبردستی جنسی استحصال کا شکار رہی۔ بتایا جار ہاہےکہ لڑکی اپنی پڑوسی بنگلہ دیشی شہری روپا کے ساتھ غیر قانونی طور پر بھارت پہنچی تھی، جو ابھی فرارہے۔ 
 
 تفصیلات کے مطابق حیدرآباد پولیس نے قحبہ گری کے ریکٹ کو بے نقاب کیا۔ اورجسم فروشی کرانے والے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ اے سی پی چندرائن گٹہ کےمطابق، بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے متاثرہ سدھاکر نے بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایک گروہ سے مدد اور حفاظت کے لیے پولیس سے رابطہ کیا تھا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ بنگلہ دیش کے ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والی خاتون روپا نے اسے بھارت کے دورے کے لیے مجبور کیا۔
 
اے سی پی سدھاکر نے کہا ، "روپا متاثرہ کو غیرقانونی راستوں سے ہندوستان لے کر آئی۔ ملک میں داخل ہونے کے بعد، وہ کولکتہ پہنچے اور پھر حیدرآباد کی طرف روانہ ہوئے اور بنڈلا گوڑا پہنچ گئے۔ روپا نے متاثرہ کو اسماعیل نگر کی ہاجیرہ بیگم کے حوالے کیا، جو ایک جسم فروشی کی منتظم ہے،" ۔حاجرہ بیگم متاثرہ کو ایک اور 32 سالہ ملزمہ شہناز فاطمہ کے گھر لے گئی جو شراب خانوں میں ڈانسر ہے اور اسے کنچن باغ کے ایک 23 سالہ دلال محمد سمیر  کی مدد سے وہاں رکھا۔
 
اے سی پی نے کہا ، "ہاجرہ، شہناز اور سمیر، اس خاتون کو  پولیس سے گرفتار کرانے کی دھمکی دے کر جسم فروشی پرمجبور کر رہے تھے۔ متاثرہ کے پولیس سے رابطہ کرنے کے بعد، مہدی پٹنم میں چھاپہ مارا گیا اور تین اور بنگلہ دیشی خواتین کو بچایا گیا،"۔روپا اور سرور کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر کئی بنگلہ دیشی خواتین کو غیر قانونی طور پر جسم فروشی کے لیے ہندوستان لایا تھا۔ پولیس  فرار ملزمین روپا اور سرور کی گرفتاری کے لیے  تلاش  جاری ہے۔ پولیس نے  گرفتار ملزمین کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔