عالمی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی گوگل نے بھارت میں انٹرنیٹ صارفین کے تحفظ اور سائبر سکیوریٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بڑے اقدام کا اعلان کیا ہے۔ منگل کے روز منعقدہ 'سیفر وِتھ گوگل انڈیا سمٹ' کے دوران گوگل نے اپنی نئی 'سیفٹی چارٹر' پالیسی متعارف کروائی، جس کا مقصد ملک کی ڈیجیٹل دنیا کو محفوظ سے، محفوظ تر اور ذمہ دارانہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر بنانا ہے۔
گوگل کا یہ اقدام تین اہم مقاصد پرمبنی ہے:
1. انٹرنیٹ صارفین کو آن لائن دھوکہ دہی اور فراڈ سے بچانا۔
2. حکومتی و کاروباری سائبر سکیوریٹی کو مضبوط بنانا۔
3. ایسے AI نظام تیار کرنا جو صارفین کا تحفظ یقینی بنائیں۔
'ڈجی کو وچ' پروگرام اور ڈیجیٹل تحفظ کی کامیابیاں
گوگل کے 'ڈجی کو وچ' پروگرام کے تحت اب تک 17.7 کروڑ بھارتی شہریوں تک AI کی مدد سے مالی فراڈ سے بچاؤ کی مہمات اور حفاظتی اوزار پہنچائے جا چکے ہیں۔ گوگل سرچ اب20 گنا زیادہ دھوکہ دہی والی ویب سائٹس کی نشاندہی کر رہا ہے، جبکہ کسٹمر سروس اور سرکاری پلیٹ فارمز پر حملے بالترتیب 80 فیصد اور 70 فیصد کم ہوئے ہیں۔اسی طرح گوگل میسیجز ہر ماہ 500 ملین سے زائد فراڈ پیغامات روک رہا ہے۔گوگل پے، جو بھارت میں مقبول ترین ڈیجیٹل ادائیگی کا ذریعہ ہے، نے 2024 میں ہی4.1 کروڑ سے زائد فراڈ الرٹس جاری کیے اور 13,000 کروڑ روپے مالیت کی مالی دھوکہ دہی کو روکنے میں مدد دی۔
ایپس اور ای میل سکیوریٹی میں پیش رفت
گوگل کے پلے پروٹیکٹ سسٹم نے اکتوبر 2024 سے اب تک **1.3 کروڑ ڈیوائسز پر 6 کروڑ خطرناک ایپس کی تنصیب روکی۔وہیں جی میل 99.9 فیصد اسپیم، فشنگ اور مالویئر ای میلز کو خودکار طور پر روک رہا ہے، جو دنیا بھر میں اربوں صارفین کی آن لائن حفاظت کے لیے اہم ہے۔
سائبر سکیوریٹی میں AI کا استعمال
گوگل نے سائبر حملوں کی بروقت شناخت اور معلومات کے تبادلے کے لیے AI پر مبنی نیا سسٹم متعارف کروایا ہے، جو دیگر کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو خطرات سے آگاہ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، گوگل کی پروجیکٹ زیرو ٹیم نے ڈیپ مائنڈ کے ساتھ مل کر AI کی مدد سے SQLite جیسے معروف سافٹ ویئر میں خطرناک خامیاں دریافت کیں، تاکہ حملہ آور ان کا غلط استعمال نہ کر سکیں۔
بھارت میں مستقبل کے ڈیجیٹل تحفظ کی تیاری
گوگل نے IIT مدراس کے ساتھ پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی پر تحقیقی شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جو مستقبل کے جدید ترین سائبر خطرات کے خلاف بھارتی ڈیجیٹل نظام کو محفوظ بنانے میں مدد دے گی۔اسی طرح گوگل نے Asia-Pacific Cybersecurity Fund میں مزید 20 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے، جس میں سے 5 ملین ڈالر ایشیا فاؤنڈیشن کو دیے جائیں گے، تاکہ بھارت سمیت خطے میں 10 نئے سائبر کلینک قائم کیے جا سکیں اور یونیورسٹی طلبا و چھوٹے کاروباروں کو ڈیجیٹل سیکیورٹی کی تربیت دی جا سکے۔
گوگل قیادت کی جانب سے عزم
گوگل انڈیا کی نائب صدر اور کنٹری مینیجر پریتی لوبانا نے کہا کہ:"بھارت کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں عوام کا اعتماد ملک کی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے، اور ہم اسے AI کے ذریعے محفوظ بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔"وہیں گوگل سیکیورٹی کی نائب صدر ہیدر ایڈکنز نے کہا:"آن لائن خطرات اب مشین کی رفتار سے ترقی کر رہے ہیں، اور AI کی صلاحیت سے ہم حملہ آوروں سے ایک قدم آگے رہنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔"
ڈیجیٹل تحفظ کے میدان میں ایک سنگ میل
گوگل کی نئی'سیفٹی چارٹر' پالیسی اور متعدد AI پر مبنی حفاظتی اقدامات بھارت کے لیے ڈیجیٹل تحفظ کے میدان میں ایک سنگ میل ثابت ہوں گے۔ آن لائن فراڈ کی بڑھتی وارداتوں اور جدید سائبر حملوں کے پیش نظر گوگل کی یہ پہل ڈیجیٹل انڈیا کے خواب کو محفوظ اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔