ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے منگل کو تل ابیب میں "اہم اسرائیلی انٹیلی جنس سائٹس" پر حملے کیے، جن میں ملٹری انٹیلی جنس اور موساد کی تنصیبات شامل ہیں، جب کہ اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اس نے مغربی ایران میں فضائی حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق IRGC نے کہا کہ اس کی ایرو اسپیس فورس نے ابتدائی اوقات میں ایک "موثر آپریشن" کیا، جس نے اسرائیل کے "انتہائی جدید فضائی دفاعی نظام" کو نقصان پہنچایا۔ایلیٹ فورس نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں خاص طور پر اسرائیلی فوج کے امان ہیڈ کوارٹر اور ایک سہولت کو نشانہ بنایا گیا تھا جو "موساد سے منسوب قاتلانہ کارروائیوں" کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے موساد اور ملٹری انٹیلی جنس مراکز پر اپنے حملوں میں "بڑی تعداد میں" افسران اور کمانڈروں کو ہلاک کیا۔اطلاعات کے مطابق یہ حملے اسرائیلی فوج کے اس اعلان کے بعد ہوئے کہ اس نے وسطی تہران میں ایک کمانڈ سنٹر پر رات گئے فضائی حملے میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر علی شادمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔ شادمانی نے صرف چار دن قبل ہی اعلیٰ فو جی کمانڈر کی ذمہ داری سنبھالی ۔ غلام علی راشد کی جگہ لی، جو پچھلے اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی فضائیہ نے مغربی ایران میں فضائی حملوں کی ایک نئی لہر کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ "حملوں کے ایک حصے کے طور پر، متعدد مقامات اور سطح سے سطح پر مار کرنے والے درجنوں میزائل لانچروں کو نشانہ بنایا گیا۔"فوج نے مزید کہا کہ اس کی فضائیہ "ایرانی فضائی حدود میں کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اسرائیلی ہوم فرنٹ کو نشانہ بنانے والے لانچروں کو تلاش کرنے اور اسے بے اثر کر سکے۔"
اس سے پہلے دن میں، اسرائیل نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر میزائلوں کا ایک بیراج فائر کیا، جن میں سے کچھ ملک کے وسطی علاقوں بشمول ہرزلیہ شہر پر گرے، جس سے کچھ ہلکے زخمی ہوئے۔
سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی دفاعی افواج کے ابتدائی جائزوں کے مطابق، ایران کے حملے میں اسرائیل پر تقریباً 20 بیلسٹک میزائل داغے گئے۔اسلامی جمہوریہ اور اسرائیل کے درمیان مہلک فضائی تنازعہ پانچویں دن میں داخل ہو گیا ہے جس میں ایران میں کم از کم 244 اور اسرائیل میں 24 افراد مارے گئے۔ یہ اضافہ جمعہ کو پورے ایران میں اسرائیل کے اچانک فضائی حملوں سے ہوا ۔