• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • غزہ میں شدید قحط: بھوک سےمرنے والوں کی تعداد 197 تک پہنچ گئی۔

غزہ میں شدید قحط: بھوک سےمرنے والوں کی تعداد 197 تک پہنچ گئی۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 07, 2025 IST     

image
غزہ شدید قحط کی لپیٹ میں ہے۔ جنگ زدہ ملک میں بھوک روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ غزہ میں مکمل قحط پڑا ہے۔ غزہ کےعوام خوراک کی کمی کے باعث بھوک سے مر رہے ہیں۔ بھوک کی وجہ سے لوگ پرندوں کی طرح گررہے ہیں۔ شدید قحط اور غذائی قلت کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید چار اموات ریکارڈ کی گئیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے حال ہی میں بتایا کہ اس کے ساتھ ہی اب تک بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 197 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ پریشان کن ہے کہ ان میں سے 96 بچے ہیں۔ غزہ کو تقریباً دو سال سے خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔عالمی ماہرین کے مطابق  غزہ میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔
 
حماس کو سزا دینے کے نام پر اسرائیل کوغزہ پرجنگ شروع ہوئے 22 ماہ ہو چکے ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ کب حاصل ہوگا۔ لیکن 2 ملین غزہ کے باشندے روزانہ کی بنیاد پر جہنم کا سامنا کر رہے ہیں۔ زندہ رہنے کےلئے روز مر رہےہیں۔ اسرائیل  کے مسلسل حملوں  جاری ہیں۔  اسرائیل کی جارحیت کی جنگ تمام حدیں پار کر چکی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 60,000 سے تجاوز کر گئی جس نے دنیا کو چونکا دیا۔ یہ اور بھی افسوسناک ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ کو تقریباً دو سال سے خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ حالیہ برسوں میں، اسرائیل ناکہ بندی کر رہا ہے، جس کی وجہ سے متاثرین تک خوراک کی سپلائی پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں سو سے زائد بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ غذائیت کی کمی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
 
غزہ میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ صرف دو مہینوں میں ان کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں خوراک کا مسئلہ بحران میں بدل رہا ہے۔ دنیا بالخصوص یورپی یونین مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن امدادی گروپوں پر اسرائیل کے حملوں نے سنگین انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔