ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ چار روز سے جنگ جاری ہے۔ دونوں ممالک کے ما بین کشیدگی عروج پر ہے۔جسکی وجہ سے ہندوستان میں بھی کئی خاندان خوفزدہ ہیں،رپورٹ کے مطابق ایران میں اس وقت تقریباً 10 ہزار ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں،ان میں سے بڑی تعداد ہندوستانی طلبا کی ہے جو میڈیکل اور مذہبی تعلیم کے لیے مختلف ایرانی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اس وقت پورا ایران یہودی فوج کے حملوں کی زد میں ہے،جسکی وجہ سے ہندوستانی طلباء خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔ انہی میں ایک یوپی کے رہنے والے رضوان بھی ہے ،جنکی ماں نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
ہندوستانی ماں کی حکومت سے اپیل:
رضوان کی والدہ نے نیوز میڈیا بھارت سماچار کو دیے اپنے بائٹ میں کہا کہ رضوان سے جب میری بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ کھانہ کھانے گیا ہوا تھا جب وہ واپس آیا تو پوری بلڈنگ گری ہوئی تھی ،انکا سامان بھی ملبے میں تبدیل ہو گیا،وہ کسی اور کے موبائل سے مجھے کال کر حالات کی جانکاری دی ،اور کہا کہ ممی میں ٹھیک ہوں گھبرانہ نہیں ،ماں نے مزید کہا کہ میری وزیر اعظم سے یہی گہار ہے کہ وہ میرے بچے کو ملک واپس لائے ،ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے گاؤں کی دو اور بچے ہیں ،اور ملک کے سبھی بچوں کو بحفاظت ملک واپس لائے اور انکے والدین سے انہیں ملائے۔میں بہت پریشان ہوں من میں ہر وقت برے خیالات آ رہے ہیں،بس حکومت سے یہی اپیل ہے کہ وہ میرے بچے کے ساتھ ملک کے ہر بچے کو وطن واپس لائے۔
بتا دیں کہ رضوان اتر پردیش کے غازی آباد ضلع سے تعلق رکھتا ہے۔ انکے ہل خانہ کافی پریشان اور خوفزدہ ہیں،رضوان حیدر طبی تعلیم کے لیے ایران کے دارالحکومت تہران میں ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے کئی شہروں پر کیے جانے والے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے رضوان کی جان کو خطرہ ہے۔ ایسے واقعات سن کر رضوان کے گھر والے بہت پریشان ہیں۔جسکے لیے اہل خانہ نے حکومت سےمدد کی اپیل کی ہے۔
رضوان کی بحفاظت ہندوستان واپسی کی اپیل:
رضوان حیدر کے اہل خانہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی اپیل کی ہے کہ وہ ان کی بحفاظت ہندوستان واپسی کو یقینی بنائیں۔ رضوان کے والد کا کہنا ہے کہ مسلسل بمباری کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کو ان کے ہاسٹل سے کسی اور جگہ منتقل کر دیا ہے ، لیکن حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ رضوان کو کئی گھنٹے بھوکا رہنا پڑا ۔اور وہ وہاں کے موجودہ صورتحال سے خوفزدہ ہیں، جب اس نے فون پر اپنے اہل خانہ کو آپ بیتی سنائی توگھر والے بھی پریشان ہو گئے ،اور حکومت سے رضوان کی بحفاظت ہندوستان واپسی کی گہار لگائی۔
اسرائیلی بمباری سے ہاسٹل تباہ!
رضوان کے والد نے مزید بتایا کہ اتوار (15 جون) کی شام 4 بجے کے قریب جب رضوان ہاسٹل سے کچھ فاصلے پر واقع ہوٹل میں کھانا کھانے گیا تو اس کا ہاسٹل بھی اسرائیل کی بمباری کی زد میں آگیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسٹل پر اسرائیل کا حملہ اتنا شدید تھا کہ ہاسٹل کی عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی۔ اس خبر نے رضوان کے اہل خانہ کی پریشانی اور خوف میں اضافہ کر دیا ۔ اس کے والدین اور رشتہ دار اس کی سلامتی کے لیے مسلسل دعائیں کر رہے ہیں۔
تاہم خاندان نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی سے بہت امیدیں ہیں۔ رضوان کے والد صرف دعا کر رہے ہیں کہ ان کا بیٹا سلامت رہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی ہے کہ حکومت اس معاملے میں فوری ایکشن لے اور ان کے بیٹے کو بحفاظت ہندوستان لانے کے انتظامات کرے۔ فی الحال اس معاملے پر حکومت ہند کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔