ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعہ کے بعدحکومت ہند نے اپنے شہریوں کو بحفاظت واپس لانے کیلئے 'آپریشن سندھو' کے تحت ایران سے جملہ 827 ہندوستانی شہریوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ مشہد سے انخلاء کی تازہ ترین پرواز، 310 ہندوستانیوں کو لے کر، ہفتہ کی شام 4:30 بجے دہلی پہنچی۔ وطن پہنچے پر لوگ جذباتی ہوگئے ۔ ان کے ہاتھوں میں ہندوستانی پرچم ل تھا اور زبان پر حب الوطنی کے نعرے۔
ایئر پورٹ پرجذباتی مناظر
ملک پہنچے پر ایک فرد نے نیوز ایجنسی کو بتایاکہ "میں خوفزدہ تھا، لیکن وہ جگہ جہاں ہم ٹھہرے ہوئے تھے تکنیکی طور پر محفوظ تھی۔ جب ہندوستانی سفارت خانے نے ہمیں نکالنے کی پہل کی، تو ہم بحفاظت ہندوستان چلے گئے۔" حکومت ہند کو سلام، "ایک اور واپس آنے والی قمر جہاں نے اپنا تاثر پیش کیا، "حکومت ہند نے ہمارے لیے بہت کچھ کیا، ہمیں بہت احتیاط کے ساتھ اچھا کھانا ملا۔ سفر کے دوران ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ پی ایم مودی نے ہمارے لیے بہت کچھ کیا، اور ہم ان کے لیے دعا کریں گے۔"
سب کی مسکراہٹ بڑا انعام
ارون کمار چٹرجی، سکریٹری (CPV اور OIA) وزارت امور خارجہ میں، نے بتایا، "ایران سے او ٹی او ٹی کے نیچے آنے والی تیسری پرواز کے ساتھ پہلے سندھ پہنچی"۔ 290 ہندوستانی جن میں 190 جموں و کشمیر سے ہیں ان سب کی مسکراہٹ ہمارے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔
حکومت ایران سے اظہارتشکر
چٹرجی نے اپنی فضائی حدود کھولنے میں ایران کے تعاون کی بھی تعریف کی اور محفوظ گزر گاہ کے لیے آرمینیا اور ترکمانستان کی حمایت کا اعتراف کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "بیرون ملک ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے" اور انکشاف کیا کہ ایران میں پھنسے ہوئے مزید ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اسرائیل سے بھی ہندوستانیوں کی واپسی جلد
جاری بحران کے درمیان، ہندوستان نے بھی اسرائیلی حکام سے بات چیت شروع کر دی ہے تاکہ اسرائیل سے ہندوستانیوں کے محفوظ انخلاء کو یقینی بنایا جا سکے۔"بہت جلد، ہمارے لوگوں کو اسرائیل سے بھی واپس لانے کے لیے پروازوں کا انتظام کیا جائے گا،" چٹرجی نے تصدیق کی۔