پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ اس دوران پاکستان نے ہندوستان سے سٹی سرحد پر اپنی فوجی موجودگی بڑھا دی ہے۔پاکستانی فوج نے سرحد کے قریب مختلف قسم کے ہتھیار تعینات کیے ہیں جن میں ریڈار، فضائی دفاعی نظام اور چینی ساختہ ہووٹزر شامل ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے راجستھان کے بارنر کے لونگے والا سیکٹر میں ریڈار سسٹم اور ایئر ڈیفنس ویپن سسٹم تعینات کر دیا ہے۔
پاکستانی فضائیہ بیک وقت 3 فوجی مشقیں کر رہی ہے:
پاک فضائیہ اس وقت بیک وقت 3 فوجی مشقیں کر رہی ہے۔ ان کا نام فضا بدر، للکار مومن اور ضرب حیدری رکھا گیا ہے۔ فضائیہ کے تمام بڑے لڑاکا طیارے بشمول F-16، J-10 اور JF-17 اس میں حصہ لے رہے ہیں۔فضائیہ کی یہ مشق 29 اپریل کو شروع ہوئی تھی اور ساب ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم کے طیارے بھی اس میں حصہ لے رہے ہیں۔پاکستان نے لاہور اور کراچی کے لیے اپنی فضائی حدود کو بھی عارضی طور پر بند کر دیا ہے ۔
پاکستان نے چینی ہووٹزر بھی تعینات کر دیئے:
رپورٹ کے مطابق چین کی جانب سے پاک فوج کو نئی SH-15 توپوں کی فراہمی بھی شروع ہو گئی ہے جنہیں سرحد کے قریب تعینات کیا جا رہا ہے۔2019 میں پاکستان نے چین کے ساتھ ایسی 236 بندوقیں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا ۔فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے مطابق پاکستانی فوج کی ایسی درجنوں بندوقیں بھارتی سرحد سے 80 کلومیٹر دور لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی جانب دیکھی گئی ہیں ۔
فوج نے ایل او سی کے قریب مشقیں بھی کیں:
ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فوج نے اپنی جنگی تیاری کا مظاہرہ کرنے کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ایک مکمل فوجی مشق کی۔اسی دوران اے این آئی کی رپورٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی فوج کی اسٹرائیک کور اپنے ذمہ داری کے علاقوں میں تربیت دے رہی ہے۔پاک فوج نے زمینی اثاثوں اور ہوائی اڈوں کی حفاظت کے لیے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کو بھی تعینات کیا ہے۔