Saturday, June 21, 2025 | 25, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • راہل گاندھی نے 'میک ان انڈیا' اسکیم کی ناکامیوں پر مودی حکومت کو بنایا نشانہ

راہل گاندھی نے 'میک ان انڈیا' اسکیم کی ناکامیوں پر مودی حکومت کو بنایا نشانہ

Reported By: Munsif TV | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jun 21, 2025 IST     

image
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے "میک ان انڈیا" اقدام پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں بڑے بڑے وعدوں کے ساتھ شروع کی گئی اس سکیم سے نہ تو ملک میں فیکٹریوں کا سیلاب آیا اور نہ ہی نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا۔ اس کے برعکس ملک کی پیداواری صلاحیت اب صرف 14 فیصد رہ گئی ہے اور نوجوانوں میں بے روزگاری ریکارڈ سطح پر ہے۔

میک ان انڈیا ناکام ہو گیا ہے: راہل گاندھی 

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، میک ان انڈیا نے فیکٹری میں تیزی کا وعدہ کیا تھا۔ پھر مینوفیکچرنگ ریکارڈ کم کیوں ہے؟ نوجوانوں میں بے روزگاری کیوں بڑھ رہی ہے؟ اور چین سے درآمدات کیوں دوگنی ہو گئی ہیں؟ مودی جی نے نعرے دینے کے فن میں مہارت حاصل کی ہے، لیکن وہ حل فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

نوجوانوں کے خواب ادھورے رہ گئے، چین منافع کما رہا ہے:

راہول گاندھی نے نئی دہلی کے نہرو پلیس میں دو نوجوانوں شیوم اور سیف سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ہنر مند، باصلاحیت اور محنتی نوجوان ہیں، لیکن انہیں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کا موقع نہیں مل رہا۔ راہل گاندھی نے کہا، ہم صرف اسمبل کرتے ہیں، باہر سے سامان درآمد کرتے ہیں، لیکن حقیقی مینوفیکچرنگ نہیں کرتے۔ چین منافع کما رہا ہے اور ہمارے نوجوان پیچھے رہ رہے ہیں۔
 
انہوں نے ہندوستان کی موجودہ اقتصادی پالیسی کو غیر متوازن اور مواقع سے خالی قرار دیا۔ راہل نے کہا کہ 2014 کے بعد سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی شراکت 14 فیصد تک گر گئی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ چین سے درآمدات گزشتہ چند سالوں میں دوگنی ہو گئی ہیں جس سے ملک کی چھوٹی صنعتیں براہ راست متاثر ہوئی ہیں۔

پی ایل آئی اسکیم بھی خاموشی سے بند کی جارہی ہے - راہول گاندھی

حکومت کی صنعتی پالیسی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے پاس اب کوئی نیا آئیڈیا نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ایل آئی اسکیم (پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو) اسکیم، جس کا بہت چرچا تھا، اب آہستہ آہستہ اور خاموشی سے ختم کیا جارہا ہے۔ مودی جی نے اب ہندوستانی صنعتوں کو بڑھانے کی امید چھوڑ دی ہے۔
 
راہول گاندھی نے خبردار کیا کہ اگر ہندوستان اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کرتا ہے تو ہم دوسرے ممالک کے لیے صرف ایک بازار بن کر رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اب ایماندارانہ اصلاحات اور مالی مدد کے ساتھ ایک بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، "ہمیں صرف ایک بازار نہیں بننا ہے، بلکہ ایک صنعت کار۔ اگر ہم یہاں مینوفیکچرنگ نہیں کرتے ہیں، تو ہم ہمیشہ ان سے خریدتے رہیں گے جو کرتے ہیں۔ گھڑی کے ہاتھ تیزی سے چل رہے ہیں۔