روس اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ روس اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعات کو فوری طور پر ختم کرنے اور تہران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کے حل کے لیے سیاسی اور سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
کریملن کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر محمد بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
روس اسرائیل اور ایران کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کے لیے تیار:
دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بات چیت کے بعد کریملن نے ایک سرکاری بیان جاری کیا۔ بیان میں کریملن نے کہا کہ ’’دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق متنازعہ مسائل کے حل کے لیے سیاسی اور سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے‘‘۔ اس کے علاوہ کریملن کے مطابق صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ روس اسرائیل اور ایران کے درمیان مذاکرات کے لیے ثالثی کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان چھٹے روز بھی حملے جاری:
جیسا کہ اسرائیل اور ایران چھٹے دن بھی ایک دوسرے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ مغربی ایشیا میں جوہری خطرہ "اب خیالی نہیں بلکہ حقیقی" ہے۔
اسرائیل ایران میں دو مقاصد حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے- نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک دو مقاصد کے حصول کے لیے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ پہلا ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے عزائم کو ختم کرنا اور دوسرا اس کی میزائل کی تیاری اور حملہ کرنے کی صلاحیتوں کو بے اثر کرنا۔
روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا:
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ سب کچھ نہ صرف کشیدگی کو بڑھاتا ہے بلکہ خطے اور دنیا کے لیے براہ راست خطرہ بھی ہے کیونکہ پرامن جوہری یا جوہری تنصیبات کے خلاف حملے کیے جا رہے ہیں۔