Thursday, June 19, 2025 | 23, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • کےسی آر اور جگن فون ٹیپنگ میں ملوث: وائی ایس شرمیلا کا الزام

کےسی آر اور جگن فون ٹیپنگ میں ملوث: وائی ایس شرمیلا کا الزام

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 18, 2025 IST     

image
آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی صدر وائی ایس شرمیلا نے بدھ کے روز اپنے بھائی اور آندھراپردیش کےسابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی پر  الزام لگایا کہ پچھلی وائی ایس آر سی پی حکومت نے اپنے سیاسی مخالفین کے فون ٹیپ کیے تھے۔اس نے دعویٰ کیا کہ فون ٹیپنگ  تلگو ریاستوں آندرھرا ور تلنگانہ میں ایک مشترکہ کارروائی تھی جسے اس وقت کے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے  کروایاتھا۔
 
 شرمیلا نے الزام لگایا کہ کے چندر شیکھر راؤ (کےسی آر) اور وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے فون ٹیپ کئے۔ ا نھوں  نے دعویٰ کیا کہ وہ، ان کے شوہر اور ان کے قریبی لوگ فون ٹیپنگ کا شکار ہوئے۔انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر سی پی لیڈر وائی وی سبا ریڈی نے انہیں بتایا تھا کہ ان کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں اور یہاں تک کہ ان کے فون کی ریکارڈنگ کا آڈیو بھی انھیں ملا ۔
 
شرمیلا نے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے فون ٹیپنگ کی مکمل جانچ کرائی جائے۔ انہوں نے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی۔اے پی سی سی کی صدر نے  الزام لگایا کہ کے سی آر اور جگن موہن ریڈی کی قریبی رفاقت تھی، اورانہوں نے انے کے سیاسی اور اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے کے فون ٹیپ کیے۔
 
شرمیلا نے کہا کہ انھوں نے فون ٹیپنگ پر خاموشی اختیار کی تھی کیونکہ اس وقت دونوں ریاستوں میں صورتحال مختلف تھی۔ شرمیلا نے الزام لگایا کہ جگن موہن ریڈی اور کے سی آر دونوں نے غلط حکمرانی کی ہے اور فون ٹیپنگ ان کی بداعمالیوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہیں۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ اس کے بھائی نے ان کی سیاسی اور اقتصادی ترقی کو روکنے کی سازش کی ہے۔
 
 واضح رہےکہ شرمیلا نے 2021 میں تلنگانہ میں وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی بنائی تھی۔ اس نے گزشتہ سال جنوری میں پارٹی کو کانگریس میں ضم کر دیا تھا اور انہیں کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔پچھلے سال کے انتخابات میں، انھوں نے اپنے بھائی کی سربراہی میں حکمراں وائی ایس آر کانگریس کے خلاف جارحانہ مہم چلائی تھی۔ ان کے والد  وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی موت کےبعد ، جگن موہن ریڈی نے  نئی پارٹی وائی ایس آر  کانگریس تشکیل دی تھی۔ اْس وقت شرمیلا نے اپنے بھائی  جگن موہن ریڈی کا بھر پور ساتھ دیا تھا۔  جگن کے جیل جانے  کےبعد  شرمیلہ  نے پارٹی کو سنبھالا تھا۔ 
 
شرمیلا نے ایسے وقت میں فون ٹیپ کرنے کے بارے میں سنسنی خیز الزامات لگائے جب تلنگانہ پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ان الزامات کی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی سابقہ ​​حکومت نے اپنے سیاسی مخالفین اور تاجروں، صحافیوں اور مشہور شخصیات سمیت دیگر افراد کے فون ٹیپ کرنے کےالزامات ہیں۔