Wednesday, July 09, 2025 | 14, 1447 محرم
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • میں پاک فوج کا بااعتماد ایجنٹ ہوں۔ ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزم تہور رانا کا اعتراف جرم

میں پاک فوج کا بااعتماد ایجنٹ ہوں۔ ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزم تہور رانا کا اعتراف جرم

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 07, 2025 IST     

image
 بتایا جا رہا ہےکہ  ممبئی 26/11 دھماکوں کے مرکزی ملزم تہور حسین رانا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ فی الحال این آئی اے کی حراست میں ہے۔ تہور سے این آئی اے حکام پوچھ تا چھ کر رہے ہیں۔ پوچھ تاچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اس نے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے اپنے کردار کا اعتراف کیا ہے۔ قومی میڈیا انڈیا ٹوڈے نے متعلقہ ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔
 
 دہلی کی تہاڑ جیل میں این آئی اے کی حراست میں  موجود  تہور رانا نے   پوچھ تاچھ کے دوران کہا ہے کہ وہ پاکستانی فوج کا بھروسہ مند ایجنٹ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس نے اور اس کے دوست ڈیوڈ ہیڈلی نے پاکستان کے لشکر طیبہ سے روابط رکھنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ رانا نے این آئی اے کو یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد تنظیم بنیادی طور پر جاسوسی نیٹ ورک کے طور پر کام کرتی ہے۔
 
رانا ممبئی دھماکوں کیس کا مرکزی ملزم ہے۔ وہ پاکستانی نژاد کینیڈین شہری ہے۔ تہور رانا کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی سے قریبی تعلقات ہیں۔ دونوں نے مل کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی۔ حملے کے بعد وہ امریکہ فرار ہو گیا۔ رانا کو وہاں کے حکام نے 2009 میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے، رانا، جو امریکی جیل میں اپنی سزا کاٹ رہاہے ، کو حال ہی میں امریکہ  نے بھارت کے حوالے کیا تھا۔ وہ فی الحال این آئی اے کی حراست میں ہے۔
 
واضح رہےکہ  10 دہشت گردوں نے جو غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئے تھے، 26 نومبر 2008 کو قتل عام شروع کیا۔ 60 گھنٹے کے قتل عام میں چار مختلف مقامات پر، جن میں دو لگژری ہوٹل، ایک ریلوے اسٹیشن، اور ایک یہودی مرکز شامل تھے، 166 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان میں سے زیادہ تر سکیورٹی اہلکار تھے۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 9 دہشت گرد مارے گئے۔ ایک اور دہشت گرد قصاب کو زندہ پکڑ لیا گیا۔ بعد میں اسے موت کی سزا سنائی گئی۔