امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات بہت اچھے ہیں لیکن کئی سالوں سے یہ تعلق ایک طرفہ تھا کیونکہ ہندوستان امریکہ پر مزید محصولات عائد کر رہا تھا۔ ٹرمپ نے ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکل کی مثال دیتے ہوئے ٹیرف ہٹانے سے انکار کردیا۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ ہمارے ہندوستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ کئی سالوں سے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات ایک طرفہ تھے اور میرے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ بدل گئے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان ہم سے بہت زیادہ ٹیرف وصول کر رہا ہے جوکہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ ہندوستان کے ساتھ زیادہ کاروبار نہیں کر رہا لیکن ہندوستان ہمارے ساتھ کاروبار کر رہا تھا کیونکہ ہم ان سے کوئی فیس نہیں لے رہے تھے۔
امریکہ کے آزاد ایڈورڈ پرنس نے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات پر اظہار خیال کیا:
امریکہ کے آزاد ایڈورڈ پرنس نے امریکہ کی جانب سے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگائے جانے کے بعد ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات پر اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے ہندوستان سے متعلق متضاد بیانات امریکی صدر کی معاشیات کی سمجھ میں کمی کو اجاگر کرتے ہیں۔ پرنس کا استدلال ہے کہ ہندوستان پر ٹرمپ کے ٹیرف غیر ضروری اور امریکہ ہندوستان تعلقات کیلئے نقصان دہ ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کی حکمت عملی نے نادانستہ طور پر ہندوستان کو روس اور چین کے قریب دھکیل دیا ہے حالانکہ وہ نوٹ کرتے ہیں کہ تاریخی کشیدگی کی وجہ سے یہ اتحاد ٹھوس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے اقدامات کے طور پر ٹرمپ کو چاہئے کہ فوری طورپر ہندوستان پر عائد کردہ ٹیرف کو ہٹانا چاہئے۔