آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ تمباکو کی خریداری کے لیے 150 کروڑ روپے فراہم کرے، خام پام آئل پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کرے، اور ایکوا مصنوعات پر 27 فیصد ٹیرف کو کم کرنے کے لیے امریکی حکام سے بات چیت کرے۔وزیر اعلیٰ نے تجارتی فصلیں اگانے والے کسانوں اور آبی زراعت سے وابستہ کسانوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل کے ساتھ بات چیت کی۔
مرکزی وزیر پیوش گوئیل آندھراپردیش کے دورہ کے موقع پر ریاستی وزیراعلیٰ کے کیمپ آفس میں چندرابابو نائیڈو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ایچ ڈی برلے تمباکو کی خریداری، خام پام آئل پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی، ایکوا کی برآمدات پر امریکہ کی طرف سے عائد ٹیرف اور آم کے گودے پر جی ایس ٹی میں کمی جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔چندرابابو نائیڈو نے ریاست کی موجودہ صورتحال اور کسانوں کو درپیش مشکلات کی وضاحت کی۔ انہوں نے مرکزی وزیر کو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور مرکز سے تعاون طلب کیا۔
وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ اس سیزن میں ایچ ڈی برلے اور وائٹ برلے تمباکو کی کاشت کرنے والے کسانوں کو قیمتوں میں کمی کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی خریداری کے اقدامات شروع کر دیے ہیں اور 300 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 20 ملین کلوگرام تمباکو کی خریداری کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اے پی مارکفیڈ کے ذریعے باپٹلا، گنٹور، پالناڈو اور پرکاسم اضلاع میں سات خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
نائیڈو نے درخواست کی کہ خریداری کے لیے تمباکو بورڈ کے ذریعے 150 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سال 1.31 لاکھ ہیکٹر میں تمباکو کی کاشت کی گئی ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تمباکو کی بین الاقوامی مانگ میں کمی نے قیمتوں میں کمی کا باعث بنی ہے، جس سے کسانوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ سی ایم چندرا بابو نائیڈو نے تمباکو کی پیداوار اور مارکیٹنگ کو مکمل طور پر تمباکو بورڈ کے دائرہ کار میں لانے کے لیے ترامیم پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خام پام آئل پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی سے گھریلو کسان متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈیوٹی کو 10 فیصد تک کم کرنا پام آئل کے کسانوں کو مناسب قیمتوں سے محروم کر رہا ہے۔ انہوں نے مرکز پر زور دیا کہ وہ پہلے کے ڈیوٹی ڈھانچے کو برقرار رکھے اور نوٹ کیا کہ ڈیوٹی میں کٹوتی سے خوردنی تیل کے قومی مشن کے مقاصد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سی ایم نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ آندھرا پردیش میں 8 لاکھ ایکوا کسان امریکہ کی طرف سے ایکوا کی برآمدات پرعائد ٹیرف کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ مرکز ایکوا مصنوعات پر 27 فیصد ٹیرف کو کم کرنے کے لیے امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کرے۔ سی ایم نائیڈو نے مرکز پر زور دیا کہ وہ ٹیرف کے بوجھ کو دور کرنے کے لیے فعال اقدامات کرے اور ایکوا کسانوں کو اس بحران سے نکالنے میں مدد کرے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہیچریاں، فیڈ ملز، پروسیسنگ یونٹس اور ایکسپورٹرز سبھی ان ٹیرف سے متاثر ہوتے ہیں۔ مرکزی وزیر سے آم کے گودے پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ نائیڈو نے کہا کہ مینگو جیلی پر جی ایس ٹی فی الحال 5 فیصد ہے، اور اسی طرح کی شرح آم کے گودے پر بھی لاگو ہونی چاہئے۔ جی ایس ٹی میں کمی سے آم کے کسانوں اور گودے کی صنعت دونوں کو فائدہ ہوگا۔