مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ میں تعلیم کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ اس نے ریاست کے لیے مزید سات جواہر نوودیا ودیالیاس (JNVs) کو منظوری دی ہے۔ اس سلسلے میں باضابطہ احکامات پیر کو جاری کیے گئے۔ اگرچہ ان نئے سکولوں کے قیام کی اصولی منظوری گزشتہ سال دسمبر میں دی گئی تھی لیکن اب انتظامی منظوریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس فیصلے سے ریاست میں خاص طور پر دیہی علاقوں کے زیادہ طلبا کو معیاری تعلیم دستیاب ہوگی۔
کن اضلاع میں نئے اسکول قائم کیے جائیں گے
مرکز کی طرف سے حال ہی میں منظور کیے گئے سات نوودیا ودیالیہ بھدرادری کتہ گوڑیم، جگتیال، محبوب نگر، میڑچل ملکاجگیری، نظام آباد، سنگاریڈی اور سوریا پیٹ اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ اس وقت تلنگانہ میں جملہ 9 نوودیا ودیالیہ ہیں جن میں کریم نگر، کمْورم بھیم آصف آباد، ناگرکرنول، نلگنڈہ، کاماریڈی، ورنگل، رنگاریڈی، سدی پیٹ اور کھمم اضلاع شامل ہیں۔ ان نئے لوگوں کے ساتھ، ریاست میں JNVs کی تعداد 16 تک پہنچ جائے گی۔
مرکزی کابینہ کا فیصلہ
فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔ کابینہ نے ملک بھر میں جملہ 28 نئے نوودیا ودیالیوں اور 85 کیندریہ ودیالیوں کے قیام کو منظوری دی۔ تلنگانہ کو یہ سات اسکول اس کے حصے کے طور پر ملے۔
فنڈ مختص، کلاسوں کا آغاز
ان نئے اسکولوں کے قیام اور دیکھ بھال پر 2024-29 کے درمیان تقریباً 2,359 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔ مرکز نے کہا ہے کہ عمارتوں کی تعمیر پر سرمایہ خرچ 1,944 کروڑ روپے ہوگا، جبکہ دیکھ بھال کے اخراجات 415 کروڑ روپے ہوں گے۔ تلنگانہ کے تعلیمی عہدیداروں نے پہلے ہی نوودیا ودیالیہ سمیتی کے عہدیداروں سے ملاقات کرکے ایکشن پلان تیار کرلیا ہے۔ ان سات نئے اسکولوں میں تازہ ترین تعلیمی سال یعنی 14 جولائی سے کلاسز شروع کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔