Tuesday, June 17, 2025 | 21, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • ایران۔اسرائیل کشیدگی کے سبب کشمیری طلباء ایران میں درماندہ، والدین نے بچوں کی جلد واپسی کی لگائی گہار

ایران۔اسرائیل کشیدگی کے سبب کشمیری طلباء ایران میں درماندہ، والدین نے بچوں کی جلد واپسی کی لگائی گہار

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 16, 2025 IST     

image
 مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور جنگی صورتحال کے باعث ایران میں زیر تعلیم متعدد کشمیری طلباء مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔اِدھر ان بچوں کے والدین پریشانی  میں مبتلا  ہیں۔ کشمیری والدین اور سرپرستوں نے ہندوستانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی جلد وطن واپسی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔

کشمیری طلباء پریشان

اطلاعات کے مطابق، ایران کے مختلف شہروں خصوصاً قم، تہران، مشہد اور اصفہان میں زیر تعلیم کشمیری طلباء گزشتہ کئی دنوں سے خوف اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ جنگ کے خطرے کے پیشِ نظر تعلیمی ادارے جزوی طور پر بند ہیں اور طلباء ہاسٹلز میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ کئی مقامات پر انٹرنیٹ اور مواصلاتی سہولیات بھی متاثر ہو چکی ہیں، جس کے باعث والدین کا اپنے بچوں سے رابطہ بھی دشوار ہو گیا ہے۔والدین اور جے کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے مطابق تقریباً 1300 کشمیری طلباء ایران میں زیر تعلیم ہیں، جن میں سے زیادہ تر میڈیکل کورسز، ایم بی بی ایس کر رہے ہیں۔

والدین کا حکومتِ ہند سے مطالبہ

وادی کشمیر میں طلباء کے والدین نے میڈیا اور متعلقہ حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ شدید ذہنی کرب اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔
ایک والد غلام رسول بٹ نے کہا:
’’ہمارے بچے غیر ملکی سرزمین پر جنگ کے ماحول میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمیں دن رات ان کی سلامتی کی فکر لاحق ہے۔ ہم حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد ان کی واپسی کا بندوبست کرے۔‘‘
اسی طرح ایک اور والدہ نے کہا کہ ان کا بیٹا قم میں زیر تعلیم ہے اور گزشتہ تین دن سے مکمل محصور ہو کر رہ گیا ہے۔
’’ہماری نیندیں حرام ہو گئی ہیں، حکومت انسانی بنیادوں پر قدم اٹھائے۔‘‘

ایران میں موجود کشمیری طلباء کی اپیل

ایران میں درماندہ کشمیری طلباء نے بھی ویڈیو پیغامات اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھارتی سفارتخانے اور حکومت ہند سے مدد کی اپیل کی ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال ہر لمحہ بگڑ رہی ہے اور وہ اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔کشمیر کے مختلف سماجی اور طلباء تنظیموں نے بھی مرکزی حکومت اور وزارت خارجہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے ماضی میں بھی بحران کے وقت اپنے شہریوں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں اور اس بار بھی کشمیری طلباء کے لیے خصوصی فلائٹ کا انتظام کیا جائے۔

 پریشان والدین اورسرپرستوں کا احتجاج

ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی نے جہاں دنیا بھر کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، وہیں ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کے اہلِ خانہ پر یہ لمحے قیامت بنے ہوئے ہیں۔ والدین اور سرپرست حکومتِ ہند سے پرزور مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر ریلیف اقدامات کیے جائیں اور ان کے بچوں کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے۔درجنوں والدین اتوار کو سری نگر کے لال چوک میں جمع ہوئے اور حکومت ہند سے اپنے بچوں کو ایران سے نکالنے کی اپیل کی۔ اس دوران مائیں رو رہی تھیں۔ انھوں نے کہا، ہم اپنے بچوں کے بارے میں فکرمند ہونے کی وجہ سے نہ سو سکتے ہیں اور نہ ہی کھا سکتے ہیں۔

 حکومت نے قائم کیا کنٹرول روم

پریشان والدین کی پرجوش اپیلوں کے جواب میں، جموں و کشمیر حکومت نے کہا کہ اس نے سری نگر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے اور اپنے اہل خانہ سے ہیلپ لائن نمبروں پر رابطہ کرنے کو کہا ہے۔فوری طور پر، ایران میں اسرائیلی حملوں اور بعد میں اسرائیل میں جوابی حملوں کے بعد، وزارت خارجہ نے ہندوستانی شہریوں اور ایران میں ہندوستانی نژاد افراد سے کہا کہ جنہیں مدد کی ضرورت ہے ایران میں ہندوستان کے سفارت خانے کے ہنگامی نمبروں پر رابطہ کریں۔

  وزیراعلیٰ کی وزارت خارجہ سے نمائندگی

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دفتر ایکس آن نے بھی وزارت خارجہ ہند پر زور دیا کہ وہ ایران میں پھنسے کشمیری طلباء کی حفاظت اور بہبود کو فوری طور پر یقینی بنائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ان کے اہل خانہ بہت پریشان ہیں، اور ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے طلباء کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھایا جانا چاہیے۔

 سیاسی جماعتوں کی اپیل

سیاسی جماعتوں نے حکومت ہند پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ایران میں پھنسے کشمیری طلبہ کے بحفاظت انخلاء کے لیے اقدامات کرے۔پردیش کانگریس کمیٹی جموں و کشمیر کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کو فوری طور پر کام کرنا چاہئے اور حفاظت، مدد کو ترجیح دینا چاہئے اور جموں و کشمیر کے طلباء کے تیزی سے انخلاء کو یقینی بنانا چاہئے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور ترجمان ذہیب میر نے کہا کہ ایران میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کی حالت زار فوری اور پرعزم کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔