ایران اور اسرائیل کے مابین جاری جنگ دسویں روز بھی عروج پر ہے۔امریکہ نے بھی اب با ضابطہ طور پر اس جنگ میں انٹری کر لی ہے۔امریکہ نے آج ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 4:30 بجے ایران میں 3 ایٹمی اڈوں پر حملہ کیا ۔جن میں نتانز، فردو اور اصفہان شامل ہیں۔امریکہ نے ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کا دعوی کیا۔وہیں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر غالب کے مشیر مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ ایران فردو پر امریکی حملے کی توقع کر رہا تھا۔ اسی لیے یہ جگہ بہت پہلے خالی کرائی گئی تھی اور اس حملے سے کوئی ناقابل تلافی نقصان نہیں ہوا ہے۔تاہم امریکی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر تازہ ترین حملہ کیا ہے۔
ایران کا اسرائیل پر تازہ حملہ:
معروف ویب پورٹل جنگ نے عرب میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر امریکی حملہ کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائلوں سے نیا حملہ کیا ہے۔اسرائیلی شہر حیفا پر متعدد ایرانی میزائل گرنے کی اطلاعات ہیں۔تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگی سائرن بجنے شروع ہو گئے ہیں،فضائی دفاعی نظام کو فعال کردیا گیا ہے۔ایران کے تازہ ترین حملے سے اسرائیل کے مختلف شہروں میں کافی نقصانات ہوئے ہیں۔ ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ جو پہلے سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔ ذرائع کے مطابق حیفا اور تل ابیب میں اسرائیل کے 14 اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح امریکہ نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا ۔اور انہیں تباہ کرنے کا دعوی کیا ۔جن میں فردو، نطنز اور اصفحان شامل ہے۔وہیں ایرانی حکام کے مطابق امریکی حملے کی توقع انہیں پہلے سے تھی اس لیے جوہری تنصیات کو پہلے ہی خالی کرالیا گیا تھا۔ تاہم امریکی حکومت کی دھمکی اور حملہ کے بعد بھی ایران خوفزدہ نہیں ہے ،اور نہ ہی وہ اپنے قدم کو پیچھے کرنے کے لیے تیا رہے ۔ایران اسرائیل کے ہر ظالمانہ حملے کا جواب مضبوطی سے دینے کے لیے گامزن ہے۔