قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کو انجام دینے والے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ایجنسی نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ پہلگام دہشتگردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان لوگوں کی گرفتاری کے بعد فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پہلگام کے حملہ آوروں کی شناخت ہو سکتی ہے۔این آئی اے کے مطابق بٹ کوٹ کے پرویز احمد جوتھر اور ہل پارک پہلگام کے بشیر احمد جوٹھر نے حملے میں ملوث تین مسلح دہشت گردوں کی شناخت ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ آور پاکستانی شہری تھے جن کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے تھا۔
دہشت گردوں کو جھونپڑی میں پناہ دیا گیاتھا:
این آئی اے نے کہا، پرویز اور بشیر نے حملے سے پہلے ہل پارک میں ایک جھونپڑی میں تین مسلح دہشت گردوں کو جان بوجھ کر پناہ دی۔ان دونوں افراد نے دہشت گردوں کو خوراک، پناہ گاہ اور لاجسٹک مدد فراہم کی تھی جنہوں نے 22 اپریل کو سیاحوں کو ان کی مذہبی شناخت کی بنیاد پر چن چن کر ہلاک کر دیا ، جس سے یہ اب تک کا سب سے مہلک دہشت گردانہ حملہ تھا۔ این آئی اے نے دونوں کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کی دفعہ 19 کے تحت گرفتار کیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
فاروق عبداللہ نے کیا کہا؟
#WATCH | Srinagar, J&K: NIA arrested two men, Parvaiz Ahmad Jothar and Bashir Ahmad Jothar, for harbouring terrorists involved in the Pahalgam terror attack
— ANI (@ANI) June 22, 2025
National Conference chief Farooq Abdullah says, "Now we will find out from them who they (terrorists) were and where they… https://t.co/yR7emO5U6n pic.twitter.com/RMUNvXrfr4
نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا، اب ہم ان سے معلوم کریں گے کہ وہ (دہشت گرد) کون تھے اور کہاں سے آئے تھے۔ اگر انہوں نے انہیں صحیح طریقے سے پکڑا ہے، تو یہ ہمارے لیے بہت اچھی بات ہے کہ آہستہ آہستہ ہم پہلگام حملہ کرنے والوں تک پہنچیں گے۔پہلگام میں سیاحوں کو ہلاک کرنے والے دہشت گرد ابھی تک سیکورٹی فورسز کی گرفت سے باہر ہیں۔ تاہم دہشت گردوں کے اس ٹھکانے کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں ان دہشت گردوں نے تربیت لی تھی۔ پہلگام حملے کے بعد بھارت نے پاکستان پر کئی پابندیاں عائد کر دی تھیں اور آپریشن سندور کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ۔