Tuesday, June 17, 2025 | 21, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • بنگلہ دیش:شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپسی کا حکم ، بصورت دیگر عدالتی سماعت ان کے بغیر 24 جون سے ہوگی شروع

بنگلہ دیش:شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپسی کا حکم ، بصورت دیگر عدالتی سماعت ان کے بغیر 24 جون سے ہوگی شروع

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jun 16, 2025 IST     

image
بنگلہ دیش نے مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے ملک سے واپس آنے کا حکم دیا ہے۔ بنگلہ دیش کی عدالت نے پیر کو سابق رہنما شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے ملک واپس آنے کا حکم دیا ہے۔یاد رہے  کہ 77 سالہ شیخ حسینہ اگست 2024 میں طالب علموں کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے  بعد سے  ملک(بنگلہ دیش )سے  فرار ہیں ۔انہوں نے بنگلہ دیش واپسی کے لیے حوالگی کے حکم سے انکار کیا ہے۔
 
اقوام متحدہ کے مطابق بنگلہ دیش میں جولائی سے اگست 2024 کے درمیان 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت حسینہ واجد کی حکومت نے اقتدار پر قابض رہنے کی ناکام کوشش میں کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ شیخ حسینہ اور ان کی معزول حکومت اور ان کی اب کالعدم جماعت عوامی لیگ سے وابستہ سابق سینئر رہنماؤں کے خلاف بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
 
استغاثہ نے حسینہ کے خلاف پانچ الزامات عائد کیے ہیں۔ ان میں  جرائم کے لیے اکسانا اور  اجتماعی قتل کو روکنے میں ناکامی شامل ہیں۔ یہ الزامات بنگلہ دیشی قانون کے تحت انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے پیر کے روز کہا، عدالت نے استغاثہ کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد نوٹس جاری کرے اور اسے عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کرے۔اگر وہ واپس نہیں آتی ہیں  تو 24 جون کو ان کے بغیر سماعت دوبارہ شروع ہو گی۔
 
استغاثہ کا استدلال ہے کہ حسینہ نے وزارت داخلہ اور پولیس کی ہدایات کے ذریعے سیکورٹی فورسز کو مظاہروں کو کچلنے کا حکم دیا۔ حسینہ پر دو دیگر عہدیداروں کے ساتھ مقدمہ چل رہا ہے۔ان میں سے ایک، سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال، جن پر ایسے ہی الزامات ہیں، وہ بھی مفرور ہیں۔ دوسرا، سابق پولیس چیف چودھری عبداللہ المامون زیر حراست ہیں اور پیر کو عدالت میں پیش ہوئے۔حسینہ حکومت میں سینئر شخصیات کے خلاف مقدمہ چلانا اب اقتدار کے حصول کے لیے کوشاں کئی سیاسی جماعتوں کا ایک اہم مطالبہ ہے۔ عبوری حکومت نے کہا ہے کہ وہ اپریل 2026 میں انتخابات کرائے گی، حالانکہ کچھ جماعتیں قبل از وقت انتخابات کرانے پر زور دے رہی ہیں۔