Tuesday, June 17, 2025 | 21, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • ملک کی اِس ریاست میں بائیک ٹیکسی سروس پرلگی پابندی

ملک کی اِس ریاست میں بائیک ٹیکسی سروس پرلگی پابندی

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 16, 2025 IST     

image
 ریاست کرناٹک میں بائیک ٹیکسی خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اوبر، اولا اور ریپیڈو نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کے مطابق پیر کی صبح سے بائیک ٹیکسی  خدمات بند کر دی ہیں۔ ریپیڈو نے کہا کہ انہوں نے ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق بائیک ٹیکسی سروس بند کر دی ہے۔ تاہم، اس نے کہا کہ وہ خدمات کو بحال کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
 
جہاں اوبر نے اپنی بائیک ٹیکسی سروسز کا نام بدل کر موٹو کورئیر رکھ دیا ہے، اولا نے اپنی ایپ سے بائیک ٹیکسی آپشن کو مکمل طور پر ہٹا دیا ہے۔ دریں اثنا، کرناٹک ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے ان خدمات کو روکنے کا حکم جاری کیا ہے کیونکہ موٹر وہیکل ایکٹ میں بائیک ٹیکسی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ عدالت نے 15 جون تک کی مہلت دی  تھی ۔ بائیک ٹیکسی کمپنیوں نے ان احکامات کو ڈویژن بنچ میں چیلنج کیا، اور سنگل بنچ نے اس حکم کو برقرار رکھا ہے۔
 
عدالت نے پیر سے بائیک ٹیکسی سروس بند کرنے کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔ ساتھ ہی اس نے کرناٹک حکومت کو اس معاملے پر 20 جون تک جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ اگلی سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ عدالت کے حکم کے مطابق پیر کو بائیک ٹیکسی خدمات بند کر دی گئی ۔ 'نما بائیک ٹیکسی ایسوسی ایشن' نے سی ایم سدارامیا اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ بائیک ٹیکسیوں پر پابندی سے ٹمٹم کارکنوں کی زندگیاں تباہ ہو جائیں گی۔ اس معاملے میں ان سے مداخلت  کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
 
 انھوں نے خظ میں لکھا  ہےکہ "بنگالور اور پورے کرناٹک میں 1,00,000 سے زیادہ ورکرز بائیک ٹیکسی   سے  جڑے ہیں ۔ بائیک ٹیکسی  خدمات پر مکمل پابندی کی وجہ سےان کے  خاندان  کی روزی روٹی متاثر ہوگی ۔ ان کی اجتماعی آواز کے طور پر، یہ آپ سے اپیل ہے کہ اس پابندی کو روکیں اور عزت کے ساتھ ہماری روز مرہ کی روٹی کمانے میں مدد کریں،" 
 
اس خط میں بائیک ٹیکسی سواروں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں سے اکثر طالب علم، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، اور اپنے خاندان میں واحد کمانے والے ہیں۔ "ہم میں سے کچھ لوگ پورے 7 دن کام کرتے ہیں، دن میں 10-12 گھنٹے صرف اپنے خاندانوں کا پیٹ پالنے کے لیے۔ ہم تیز دھوپ، تیز بارش، اور ٹریفک میں شہر کو رواں دواں رکھنے کے لیے سواری کرتے ہیں۔ بائیک ٹیکسیاں کوئی ضمنی آمدنی نہیں ہیں۔ ان سے ہم زندہ
رہتے ہیں،"
 
جب کہ حکومت کی جانب سے پابندی کے دفاع میں حفاظت، ہیلمٹ کے معیار اور ضابطے کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، ایسوسی ایشن نے دلیل دی کہ اس کا حل واضح لائسنسنگ، تربیت اور انشورنس فریم ورک متعارف کرانے میں مضمر ہے، نہ کہ کارکنوں کو ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ چھیننے میں ہے۔