مدھیہ پردیش کے جبل پور ضلع میں گیان گنگا انجینئرنگ کالج کے بی ٹیک سال اول کے طالب علم کی پراسرار موت نے اتوار کو ہلچل مچا دی۔ انجینئرنگ کے طالب علم کی لاش مشکوک حالت میں ملی۔ اہل خانہ نے طالب علم کی موت میں قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ متوفی انجینئرنگ کے طالب علم' پریانشو ترپاٹھی' کی موت خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ مقتول کی لاش کے ساتھ ملے خودکشی نوٹ اور موبائل کی ہینڈ رائٹنگ کی تحقیقات کی جائیں، تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔ پولیس نے متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق متوفی انجینئرنگ کا طالب علم 'پریانشو ترپاٹھی' شاستری نگر میں مہارشی اسکول کے سامنے کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔ پریانشو ترپاٹھی، جو میہار ضلع کے نادن کارونڈی دوبے گاؤں کا رہنے والا ہے، جبل پور کے گیان گنگا کالج میں داخلہ لینے کے بعد پڑھ رہا تھا۔انجینئرنگ کے طالب علم کی موت کی اطلاع ملتے ہی تھانہ تلوارہ پولیس موقع پر پہنچ گئی، لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور صبح پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا۔ اہل خانہ نے مقتول طالب علم کے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے قتل کی سمت میں تحقیقات کی اپیل کی ہے۔
بہار بی ایس سی نرسنگ کے امتحان کے دوران ہنگامہ :
بھاگلپور کے ناتھ نگر کے ایس ایس بالیکا اُچھ ودیالیہ میں بی ایس سی نرسنگ کے امتحان کے دوران اس وقت ہنگامہ ہوا جب چار امیدوار مقررہ وقت سے تھوڑی دیر بعد امتحانی مرکز پہنچے۔ جس کی وجہ سے انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس پر امیدواروں کے اہل خانہ نے ہنگامہ شروع کردیا۔ گھر والے اسکول کی دیوار پر چڑھ گئے اور امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ یہ ہنگامہ تقریباً 25 منٹ تک جاری رہا۔ موقع پر موجود مجسٹریٹ اور پولیس اہلکاروں نے مداخلت کرکے صورتحال کو سنبھالا۔ ایک امیدوار کے رشتہ دار نے بتایا کہ صرف تین منٹ کی تاخیر پر امتحانی مرکز پر داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس ہنگامے کے بعد عہدیداروں نے امیدواروں کو امتحان ہال میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ۔