Tuesday, June 17, 2025 | 21, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • جی 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا،جانیے ایران کے تعلق سے کیا کہا؟

جی 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا،جانیے ایران کے تعلق سے کیا کہا؟

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jun 17, 2025 IST     

image
کینیڈا میں ہونے والی سمٹ میں جی- 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت  کا اعلان کیا  ۔اور ایران کو عدم استحکام کا سبب قرار دیا ۔جی 7 ممالک کی جانب سے جاری کردہ ایک عوامی بیان میں 'اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق' کی حمایت کی گئی ۔ جی 7 ممالک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہم جی 7 کے ممالک مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ہم اسرائیل کی سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔جی 7 ممالک نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہمیشہ سے واضح ہےکہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرسکتا اور اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیل کی سلامتی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے جی 7 ممالک کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کردیا ہے جس کے مسودے میں اسرائیل ایران تنازع میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ۔
 
 خیال رہے کہ جی 7 کا یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان خوفناک جنگ جاری ہے۔ اسرائیل نے جمعہ کو ایران پر حملہ کیا جسکے بعد ایران نے  بھی جوابی کارروائی کی۔تاہم دونوں کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے ،ہمہ گیر دونوں کی جانب سے میزائیل داغے جا رہے ہیں۔تاہم اس دوران دنیا کی سات طاقتور ترین جمہوری معیشتوں (جی۔7) نے ایک مضبوط اور واضح بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں اور ایران کو کسی بھی حالت میں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جی 7 کے مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم شہریوں کے تحفظ کو اہم سمجھتے ہیں۔
 
جی 7 ممالک نے ایران کی مخالفت کی!
 
 جی 7 ممالک کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک اور کروز میزائل فائر کیے جن میں سے کچھ اسرائیل کے دفاعی نظام میں گھس کر فوجی اور سویلین اہداف پر گرے۔ جواب میں، اسرائیل نے ایران کے اندر کئی فوجی اور تحقیقی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس سے پورے مغربی ایشیا میں ایک نئی جغرافیائی سیاسی انتشار پیدا ہو گیا۔ ایسے میں G7 کا یہ متحدہ بیان نہ صرف اسرائیل کی کھلی حمایت کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ایران کو گھیرنے کی سفارتی تیاری بھی ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جی 7 کا بیان اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جارحیت کو مزید تقویت دیتا ہے، جو اب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قتل کی بات کر رہے ہیں۔