Saturday, June 21, 2025 | 25, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • ایران -اسرائیل کشیدگی:ہندوستان نے چائے ایکسپورٹ پر لگائی روک ،جانیے کیاہے اثر ؟

ایران -اسرائیل کشیدگی:ہندوستان نے چائے ایکسپورٹ پر لگائی روک ،جانیے کیاہے اثر ؟

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jun 21, 2025 IST     

image
اسرائیل اور ایران کے درمیان  گزشتہ  آٹھ دنوں سے مسلسل جنگ جاری ہے۔  کشیدگی عروج پر ہے۔کئی ایسے  ممالک جو  براہ راست جنگ میں شامل تو نہیں،مگر اپنے رخ کو واضح کر دیا ہے۔مشرق  وسطی  میں   بڑھتی ہوئی  کشیدگی نے نہ صرف دو ممالک کے  لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچایا ہے۔بلکہ عالمی سطح پر بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔جس سے تاجروں کو  کافی نقصان ہوا ہے۔وہیں بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں متاثر ہوئی ہیں، جسکی وجہ سے ہندوستان میں کاروبار پر بھی اس کا بڑا اثر پڑا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے ہندوستان میں کیا چیزیں متاثر ہوئی ہیں۔
 
چائے کے ایکسپورٹ پر روک:
 
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کی وجہ سے ہندوستان نے ایران کو چائے کی برآمد(ایکسپورٹ ) روک دی ہے۔ چائے کے برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم میں خلل اور ایران میں کاروباری سرگرمیوں میں بڑی تبدیلیوں کی وجہ سے ایرانی خریداروں سے رابطہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔جسکی وجہ سے چائے کی ایکسپورٹ میں بڑا فرق ہوا ہے۔اگر حالت میں جلد بہتری نہ آئی تو کافی نقصان کا خدشہ ہے۔کیوں کہ ایران ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں ہندوستان بڑے پیمانے پر چائے ایکسپورٹ کرتا ہے۔
 
100-150 کروڑ کا نقصان:
 
اس کشیدگی کی وجہ سے 100-150 کروڑ روپے کی اعلیٰ معیار کی آرتھوڈوکس چائے کی برآمد متاثر ہوئی ہے، جس کے لیے پہلے ہی معاہدے کیے جا چکے تھے۔ ایشین ٹی کمپنی کے ڈائریکٹر موہت اگروال نے کہا کہ جنگ شروع ہوئے ایک ہفتہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے ہماری تمام کھیپیں روک دی گئی ہیں کیونکہ ہم اپنے خریداروں سے رابطہ نہیں کر سکے۔ ہمارے پاس اب انتظار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
 
قابل ذکر ہے کہ مشرق وسطیٰ کا پورا بازار بشمول ایران، عراق، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہر سال ہندوستان سے تقریباً 90 ملین کلو گرام چائے خریدتا ہے، جو کہ ہندوستان کی چائے کی کل برآمدات کا تقریباً 35 فیصد ہے۔
 
 
علی گڑھ کے گوشت کے تاجر پریشان :
 
گزشتہ تین دنوں میں علی گڑھ سے ایران کو تقریباً 50 کروڑ روپے کے گوشت کے ایکسپورٹ آرڈرز منسوخ کر دیے گئے ہیں، جس سے گوشت کے مقامی تاجروں میں گہری تشویش کا ماحول ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ علی گڑھ ہر سال تقریباً 7200 کروڑ روپے کا گوشت دنیا کو برآمد کرتا ہے، جس میں صرف ایران کا حصہ تقریباً 500 کروڑ روپے ہے۔ تاہم اسرائیل ایران کشیدگی میں حالیہ اضافے کی وجہ سے نہ صرف نئے آرڈر آنا بند ہو گئے ہیں بلکہ پرانے تاجروں نے بھی ایران سے دوری اختیار کر کے دوسرے ممالک کی طرف برآمدات کی تلاش شروع کر دی ہے۔اس کے ساتھ ہی علی گڑھ ایران سمیت کئی خلیجی ممالک کو ہارڈ ویئر برآمد کرتا ہے۔ جن کا کاروبار بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ جنگ 13 جون کو اسرائیلی حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ جس میں ایٹمی مقامات، فوجی افسران اور سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کی۔تاہم جنگ جاری ہے۔