بی آرایس کے کارگزار صدر کےتارک راما راؤ کو اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے فارمولا ای کیس کے سلسلے میں 28 مئی کو انکوائری کے لیے حاضر ہونے کے لیے طلب کیا ہے۔نوٹس موصول ہونے کے بعد ایک بیان میں راما راؤ نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی ACB حکام کو سرکاری تقریبات کے لیے برطانیہ اور امریکہ کے پہلے سے طے شدہ سفر کے بارے میں تحریری طور پر مطلع کر دیا ہے۔
اس معاملے میں، کے ٹی آر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پرمطلع کیا ہے کہ انہیں اے سی بی نے فارمولا ای ریس کیس میں 28 مئی کو پوچھ تاچھ کے لیے حاضر ہونے کا نوٹس دیا ہے۔ ۔کے ٹی آر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر کہا ہے کہ ایک قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کی حیثیت سے وہ ایجنسیوں کے ساتھ ضرور تعاون کریں گے حالانکہ یہ معاملہ خالص سیاسی ظلم و ستم کے سوا کچھ نہیں ہے۔
The ACB has given me a notice to appear for an enquiry on the 28th of May in the Formula E case
— KTR (@KTRBRS) May 26, 2025
As a law abiding citizen, will definitely cooperate with the agencies even though the case is nothing but pure political harassment
As I have planned to leave for the UK & USA for…
کے ٹی آر نے کہا کہ وہ کافی عرصے سے مختلف پروگراموں کے لیے یوکے اور یو ایس اے جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ وہ واپس آتے ہی تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش ہوں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے اے سی بی حکام کو تحریری طور پر جانکاری دی ہے۔کے ٹی آر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر اس مسئلہ پر انتقامی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ ’’ریونت ریڈی کی سیاسی انتقام کی پیاس اور جس طرح وہ بغیر کسی ضمیر کے کسی بھی سمت میں جھومتے ہیں اس کے لئے تعریف کی جانی چاہئے۔
48 گھنٹے قبل نیشنل ہیرالڈ کیس میں رقم کی فراہمی کے لیے ای ڈی کی چارج شیٹ میں ان کا نام سامنے آیا تھا۔ 24 گھنٹے کے بعد ریونت ریڈی کو بی جے پی کے اعلیٰ لیڈروں بشمول پی ایم مودی سے ملاقات کرتے دیکھا گیا۔ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ہونے پر ریونت ریڈی کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ کے ٹی آر کی بہن ، اور ایم ایل سی، کے کویتا ، اور ہریش راؤنے اے سی بی کی جانب سے نوٹس جاری کرنے کی مذمت کی ہے۔