تلنگانہ کےعلاقہ کاماریڈی میں بیٹے نے باپ کی دوسری شادی پر گھر میں ہو رہی بد امنی سے ناراض ہوکر اپنے باپ کا بے دردی سے قتل کردیا۔ کاماریڈی پولیس نے بتایا کہ لنگم پیٹ کے رہنے والے47سالہ دیو سوتھا فقیرہ نائک کی کئی سال قبل شادی ہوئی تھی اوراس جوڑے کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔بتایا جارہا ہےکہ فقیرہ کی اہلیہ گزشتہ چند ماہ سے صحت کے مسائل کا شکار تھیں۔ بیوی بیمار ہونے سے فقیرہ دوبارہ شادی کرنے کا خواہشمند تھا۔ اس نے اپنی بیوی اور بچوں سے بھی اس معاملے پر بات کی۔ گھر والوں نے اس کی سخت مخالفت کی لیکن فقیر دوبارہ شادی کرنے پر بضد رہا۔ اس کے بعد ایک پنچایت بلائی گئی جس میں فقیرا کو دوسری شادی کا خیال ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
اس کے بعد سے فقیرا نے گھرمیں غیرضروری لڑائیاں شروع کردیں ۔اس نے اپنی شادی شدہ بیٹی کے گھر آنے پر گالیاں بھی دینا شروع کر دیں۔ باپ کی دوسری شادی پر باپ بیٹا گزشتہ ایک سال سے اکثرجھگڑتے رہتے ہیں۔ جب بھی جھگڑا ہوتا تو گھر والے اور رشتہ دار صلاح کراتے تھے۔ اسی تناظر میں 24 مئی کی رات باپ بیٹے میں جھگڑا ہوا۔
گزشتہ رات باپ بیٹے میں لڑائی جھگڑے کے دوران فقیرا نے گیس سلنڈر کو آگ لگانے اور نئے گھر کو اڑانے کی دھمکی دی۔ مشتعل بیٹے پرکاش نے قریب ہی کلہاڑی کے وار سے اپنے والد کو موقع پر ہی موت کے گھاٹ اتار دیا۔اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ واضح رہےکہ نئی نسل میں رشتوں کا احترام نہیں دیکھا جا رہا ہے۔ خود غرضی نے خونی رشتوں میں بھی ڈاراڑ پیدا کی ہے۔ اولاد اپنے والدین اور والدین اپنے بچوں کا قتل کر رہے ہیں۔