انگلینڈ کے تجربہ کار آل راؤنڈر معین علی کے 17 سالہ بھتیجے اسحاق محمد نے ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں ڈیبیو کرتے ہی تمام کرکٹ شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔ ڈرہم کے خلاف ووسٹر شائر کی جانب سے کھیلتے ہوئے اس نوجوان بلے باز نے اپنی اننگز کا آغاز انتہائی جارحانہ انداز میں کیا۔ ان کی باڈی لینگویج، اسٹروک کھیل اور میدان میں موجودگی نے سب کو معین علی کی یاد دلادی۔ اس میچ میں اسحاق نے ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی کی طرح نہیں بلکہ ایک تجربہ کار کھلاڑی کی طرح پراعتماد کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس نے شائقین اور ماہرین کو حیران کردیا۔
ڈیبیو میچ میں ہی سنسنی پیدا کی:
18 جون کو ہونے والے میچ میں، اسحاق محمد نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کیریئر کا آغاز ووسٹر شائر کے لیے کیا۔ انہوں نے ڈرہم کے خلاف پہلے ہی اوور سے جارحانہ رویہ دکھانا شروع کر دیا۔ آئزک نے پہلی ہی گیند پر چوکا لگا کر اپنے ارادے واضح کر دیے اور پھر دوسرے اوور میں پہلا چھکا لگا، وہ شاٹ بالکل معین علی کے انداز جیسا لگتا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی اننگز میں کل 15 گیندوں کا سامنا کیا اور 213.33 کے اسٹرائیک ریٹ سے 32 رنز بنائے۔ ان کی اننگز مختصر تھی لیکن انہوں نے اس انداز میں کھیل کر اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔ اس طوفانی اننگز میں انہوں نے 3 چوکے اور 3 شاندار چھکے لگائے۔ انہوں نے چوکوں اور چھکوں کے درمیان توازن کے ساتھ کھیلا اور اپنی ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا۔
اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا:
آئزک کے تیز آغاز کا اثر وورسٹر شائر کی پوری اننگز پر نظر آیا۔ ڈرہم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 155 رنز بنائے۔ جواب میں ووسٹر شائر کی ٹیم نے 156 رنز کا ہدف صرف 17.1 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اسحاق کی مختصر لیکن تیز اننگز نے ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کی جس کی بنیاد پر انہوں نے باقی بلے بازوں کا کام آسان کر دیا۔ ووسٹر شائر نے یہ میچ 17 گیندیں پہلے جیت لیا۔ اس فتح اور اسحاق کی اننگز کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی خوب تعریف کی جارہی ہے اور انہیں انگلینڈ کرکٹ کا اگلا بڑا اسٹار قرار دیا جارہا ہے۔