مدھیہ پردیش کے اندور کے راجہ رگھوونشی قتل کیس میں پولیس تمام ملزمان کو عدالت میں پیش کرے گی۔ سونم سمیت پانچوں ملزمان کو شیلانگ پولیس نے آٹھ دن کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ اب ریمانڈ ختم ہو چکا ہے۔ ایسے میں پولیس تمام ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کرے گی۔ تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ پولیس مزید تفتیش کے لیے پانچوں ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کرے گی۔ ایسی صورتحال میں عدالت تمام ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کر سکتی ہے۔
راجہ رگھوونشی شادی کے دو ہفتے بعد اپنی بیوی سونم رگھوونشی کے ساتھ Honeymoonکے لیے شیلانگ گئے تھے۔ تاہم 23 مئی کو دونوں اچانک لاپتہ ہو گئے۔ اس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی اور راجہ کی لاش 2 جون کو ملی۔اس کے بعد سونم یوپی کے غازی پور میں ملی۔
قتل کیس میں اب تک کیا ہوا؟
راجہ کو 23 مئی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ تاہم پولیس راجہ اور سونم کو لاپتہ سمجھتے ہوئے ان کی تلاش کر رہی تھی۔ 2 جون کو راجہ کی لاش ملنے کے بعد سونم کی تلاش تیز کردی گئی۔ بعد میں سونم نے یوپی کے غازی پور میں ہتھیار ڈال دیے۔ سونم کے ساتھ قتل میں ملوث دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد راج کشواہا اندور سے پکڑا گیا۔ پانچویں ملزم کو ساگر سے گرفتار کیا گیا۔ سونم اور اس کے عاشق راج نے قتل کے لیے تین لوگوں کو رکھا تھا۔ پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کر کے پوچھ تاچھ کی تو سارا معاملہ سامنے آ گیا۔ اب شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ پولیس جائے وقوعہ کو دوبارہ بنا کر پورے واقعہ کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی راجہ کے قتل سے متعلق دیگر پہلوؤں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
راجہ کو مارنے کی تین کوششیں:
راجہ کو مارنے کے لیے کرائے پر میگھالیہ آنے والے لوگوں نے تین بار کوشش کی۔ اس کے بعد وہ راجہ کو قتل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس سے قبل بھی ملزمان نے گوہاٹی، نونگریٹ اور ویساڈونگ فالس کے قریب راجہ کو مارنے کی کوشش کی تھی۔ راجہ کو مارنے کے لیے دو داؤ (بڑے چاقو) کا استعمال کیا گیا۔ ان میں سے ایک داغ پولیس نے برآمد کر لیا ہے، لیکن دوسرا داؤ اسی کھائی میں پھینکا گیا تھا جس میں راجہ کی لاش ملی تھی۔