ایران اور اسرائیل کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی نے اب جنگ کی شکل اختیار کر لی ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ دو دنوں سے جنگ جاری ہے۔ دونوں ملک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔ ان حالات کے درمیان ایران نے اپنے ملک کی فوج میں بڑی تبدیلی کی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بڑا اعلان کر دیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی کو ایران کی فوج کا نیا چیف کمانڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ جنرل حاتمی کو ایسے وقت میں آرمی کی قیادت سونپی گئی ہے ،جب اسرائیل سے ایران کی جنگ کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔اسرائیلی حملوں اور دفاعی چیلنجز کا سامنا ہے۔ایسے میں ان کا تقرر ایک اہم فوجی و سیاسی قدم سمجھا جا رہا ہے۔
نئے آرمی چیف جنرل امیر حاتمی کون ہیں؟
امیر حاتمی (59) کو حسین دہقان کی جگہ مقرر کیا گیا ہے۔حاتمی 2013 سے 2021 تک ایران کے وزیر دفاع رہے ہیں۔ اب بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان انہوں نے ملک کی باقاعدہ فوجی دستوں کی کمان کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ انہوں نے بطور وزیر دفاع اہم کردار ادا کیا ہے۔خاص طور پر دفاعی صنعت کی مضبوطی، فوجی تربیت، اور ایران کی جوہری پالیسیوں کے تحفظ سے متعلق ۔ان کا تعلق ایران کے شہر زنجان سے ہے ۔اور انہوں نے امام علی آفیسرز اکیڈمی، اے جے اے یونیورسٹی آف کمانڈ اینڈ اسٹاف اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔
پہلے اسرائیل نے کیا حملہ:
یاد رہے کہ ایران کے حملہ سے قبل 13 جون کی شب اسرائیل نے ایران پر زبردست حملہ کیا ۔ اس میں ایران کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ۔ اس حملہ میں ایران کی طاقتور فوج اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) کے سربراہ جنرل حسین سلامی جاں بحق ہو گئے ۔ ساتھ ہی ایک میجر اور 2 ایٹمی سائنسدان بھی مارے گئے ۔ساتھ ہی اس حملہ میں 5 شہری جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے۔ایرانی نیوز چینل پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں کا نشانہ عام شہری علاقوں کو بنایا گیا، جہاں خواتین اور بچوں کی لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ایران پر حملے کے بعد اسرائیل نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ۔ سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ۔ساتھ ہی اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعدعراق نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ۔
ایران کا جوابی حملہ:
اسرائیل کے حملہ کے بعد ایران نے گزشتہ شب 14 جون کو جوابی حملہ کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا،ایران نے اس کارروائی کو "آپریشن وعدہ صادق سوم" کا نام دیا ،مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اب تک 250 کے قریب میزائل اسرائیل پر داغ چکے ہیں۔ جسکے نتیجے میں اسرائیل میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہے۔نیوز ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق وسطی اسرائیل میں 9 مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد عمارتوں کو کافی نقصان ہوا ہے جبکہ حملوں کے نتیجے میں 4 اسرائیلی ہلاک اور 63 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔