یوٹیوبر منیش کشیپ نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ منیش کشیپ نے ہفتہ (7 جون) کی رات فیس بک پر لائیو آکر یہ جانکاری دی۔ منیش کشیپ 25 اپریل 2024 کو بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ تقریباً ایک سال کے بعد انہوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ منیش کشیپ نے فیس بک لائیو میں کہا کہ انہیں بہار اور بہاریوں کے لیے لڑنا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ پارٹی میں رہ کر وہ عوام کی آواز ٹھیک سے نہیں اٹھا پائیں گے۔ اس لیے اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ منیش نے لوگوں سے تجاویز بھی مانگی کہ انہیں کہاں سے الیکشن لڑنا چاہئے۔یاد رہے کہ کچھ دن قبل منیش کو پٹنہ کے پی ایم سی ایچ اسپتال میں ڈاکٹروں نے مارا پیٹا تھا۔تاہم ڈاکٹروں نے اس الزام کو مسترد کر دیا ۔ منیش پچھلے کچھ دنوں سے اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اس واقعہ پر بی جے پی کی حمایت نہیں ملی ۔
منیش نے نو ماہ جیل میں گزارا:
بتا دیں کہ منیش کشیپ نے 2023 میں ایک ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں کچھ لوگ مزدوروں کو مارتے ہوئے نظر آئے تھے۔ منیش کشیپ نے دعویٰ کیا تھا کہ تمل ناڈو میں بہار کے مزدوروں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیو فرضی تھا اور منیش کشیپ کا دعویٰ جھوٹا تھا۔ اس کے بعد اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ مارچ 2023 میں منیش نے خودسپردگی کی اور اسے جیل بھیج دیا گیا۔ نو ماہ جیل میں گزارنے کے بعد انہیں ضمانت مل گئی۔ اس کے کچھ عرصے بعد وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے۔ عدالت نے ثبوت کی کمی کی وجہ سے منیش کشیپ کو بری کر دیا۔
وہ پہلے بھی الیکشن لڑ چکے ہیں:
منیش کشیپ اس سے پہلے بھی الیکشن لڑ چکے ہیں لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ منیش کو اسمبلی انتخابات میں شکست ہوئی تھی۔ بھومیہار برادری سے تعلق رکھنے والے منیش ہمیشہ آر جے ڈی اور دیگر جماعتوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ تاہم، وہ پی ایم مودی کے بہت بڑے مداح ہیں اور اکثر ان کی پالیسیوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد بھی انہوں نے کہا تھا کہ وہ پی ایم کی رہنمائی میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم وہ زیادہ دیر پارٹی میں نہیں رہ سکے۔